صفحہ اوّل
فہرست الفاظ "روز"، 120 تلاش
مصرع
اکادمی2018
اکادمی2007
غلام علی
قدیم
کتاب
آڈیو
آہ سیمابِ پریشاں، انجمِ گردُوں فروز
261
261
232
261
بانگ درا
آہ! وہ زندانیِ نزدیک و دُور و دیر و زُود
559
559
508
42
ضرب کلیم
ابر کے روزن سے وہ بالائے بامِ آسماں
175
175
149
160
بانگ درا
از کُجا ایں آتشِ عالم فروز اندوختی
211
211
183
202
بانگ درا
اس راہ سے ہوتا ہے گزر روز تمھارا
59
59
29
12
بانگ درا
اس سیلِ سبک سیر و زمیں گیر کے آگے
541
541
491
23
ضرب کلیم
اس سیہ روزی پہ لیکن تیرا ہم قسمت ہوں میں
105
105
79
76
بانگ درا
اسی روز و شب میں اُلجھ کر نہ رہ جا
394
390
353
90
بال جبریل
اعلیٰحضرت شہید امیرالمومنین نادر شاہ غازی رحمتہ اللہ علیہ کے لطف و کرم سے نومبر۱۹۳۳ء* میں مصنّف کو حکیم سنائی غزنویؒ کے مزارِ مقدس کی زیارت نصیب ہوئی۔ یہ چند افکارِ پریشاں جن میں حکیم ہی کے ایک مشہور قصیدے کی پیروی کی گئی ہے، اس روزِ سعید کی یادگار میں سپ
361
359
314
37
بال جبریل
افکار جوانوں کے ہوئے زیر و زبر کیا
685
685
635
176
ضرب کلیم
امروز کی شورش میں اندیشۂ فردا دے
242
242
213
238
بانگ درا
انتظارِ روز می دارد ذہب
465
465
428
183
بال جبریل
اور دِیا تہذیبِ حاضر کا فروزاں کر گئی
172
172
146
156
بانگ درا
اُس روز اُن کے پاس تھے درہم کئی ہزار
252
252
224
250
بانگ درا
اِبلیس کے تعویذ سے کچھ روز سنبھل جائے!
668
668
618
158
ضرب کلیم
اپنے پروانوں کو پھر ذوقِ خُود افروزی دے
197
197
169
185
بانگ درا
اہلِ دل اس دیس میں ہیں تِیرہ روز!
472
472
434
191
بال جبریل
اے تیری ذات باعثِ تکوینِ روزگار!
253
253
224
251
بانگ درا
اے خوش آں روز کہ آئی و بصد ناز آئی
197
197
169
185
بانگ درا
اے خُنک روزے کہ خاشاکِ مرا واسوختی
146
146
120
127
بانگ درا
بھوکا تھا کئی روز سے، اب ہاتھ جو آئی
61
61
30
14
بانگ درا
بیچاری کئی روز سے دم توڑ رہی ہے
668
668
618
158
ضرب کلیم
تجھ میں کُچھ پیدا نہیں دیرینہ روزی کے نشاں
51
51
21
3
بانگ درا
توڑ ڈالے گی یہی خاک طلسمِ شب و روز
397
393
357
95
بال جبریل
تُو اسے پیمانۂ امروز و فردا سے نہ ناپ
287
287
259
293
بانگ درا
تُو فروزاں محفلِ ہستی میں ہے، سوزاں ہوں مَیں
106
106
79
77
بانگ درا
تُو فروزاں ہے کہ پروانوں کو ہو سودا ترا
211
211
184
202
بانگ درا
تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز
323
323
290
334
بانگ درا
تیری فضا دل فروز، میری نوا سینہ سوز
419
422
387
129
بال جبریل
تیری نظر میں ہیں تمام میرے گزشتہ روز و شب
439
441
406
155
بال جبریل
تیری چنگاری چراغِ انجمن افروز تھی
282
282
254
287
بانگ درا
تیرے شب و روز کی اور حقیقت ہے کیا
417
420
385
127
بال جبریل
جس روز دل کی رمز مُغنّی سمجھ گیا
627
627
577
113
ضرب کلیم
جس قوم کی تقدیر میں امروز نہیں ہے!
653
653
604
143
ضرب کلیم
جس کھیت سے دہقاں کو میسرّ نہیں روزی
434
437
402
149
بال جبریل
جو آج خود افروز و جگر سوز نہیں ہے
653
653
603
143
ضرب کلیم
جَسوُر و زیرک و پُردم ہے بچّۂ بدوی
664
664
614
153
ضرب کلیم
جہانِ خشک و تر زیر و زبر کر
730
730
672
250
ارمغان حجاز
حرف اُس قوم کا بے سوز، عمل زار و زُبوں
656
656
606
146
ضرب کلیم
حُسنِ روز افزوں سے تیرے آبرو ملّت کی ہے
208
208
181
199
بانگ درا
خدا سے حُسن نے اک روز یہ سوال کیا
138
138
112
116
بانگ درا
دفن تجھ میں کوئی فخرِ روزگار ایسا بھی ہے؟
57
57
27
10
بانگ درا
دُنیا ہے تری منتظرِ روزِ مکافات!
433
436
400
147
بال جبریل
ذوقِ جدّت سے ہے ترکیبِ مزاجِ روزگار
178
178
151
163
بانگ درا
روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر نما ہو
79
79
47
36
بانگ درا
روزِ ازل سے ہے تو منزلِ شاہین و چرغ
674
674
626
166
ضرب کلیم
روزِ حساب جب مرا پیش ہو دفترِ عمل
346
348
299
9
بال جبریل
رہ نہیں سکتی ابد تک بارِ دوشِ روزگار
177
177
151
163
بانگ درا
رہتی ہے قیسِ روز کو لیلیِ شام کی ہوس
150
150
124
131
بانگ درا
زحمتِ روزہ جو کرتے ہیں گوارا، تو غریب
231
231
202
225
بانگ درا
زندگی تیری ہے بے روز و شب و فردا و دوش
284
284
256
289
بانگ درا
ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز
251
251
223
249
بانگ درا
سنگِ امروز کو آئینۂ فردا کر دیں
158
158
132
140
بانگ درا
سُن مجھ سے یہ نکتۂ دل افروز
530
530
480
10
ضرب کلیم
سِلسلۂ روز و شب، اصلِ حیات و ممات
416
419
385
126
بال جبریل
سِلسلۂ روز و شب، تارِ حریرِ دو رنگ
416
419
385
126
بال جبریل
سِلسلۂ روز و شب، سازِ ازل کی فغاں
416
419
385
126
بال جبریل
سِلسلۂ روز و شب، صَیرفیِ کائنات
416
419
385
126
بال جبریل
سِلسلۂ روز و شب، نقش گرِ حادثات
416
419
385
126
بال جبریل
سیاہ روز مسلماں رہے گا پھر بھی غلام
576
576
524
60
ضرب کلیم
شانۂ روزگار پر بارِ گراں ہے تُو کہ مَیں
368
365
320
45
بال جبریل
شورشِ امروز میں محوِ سرودِ دوش رہ
209
209
182
201
بانگ درا
طلوعِ فردا کا منتظر رہ کہ دوش و امروز ہے فسانہ
458
459
422
176
بال جبریل
ظُلمتِ شب سے ضیائے روزِ فرقت کم نہیں
104
104
77
74
بانگ درا
عاشقوں کو روزِ محشر منہ نہ دِکھلاؤں گا کیا
188
188
161
175
بانگ درا
عاملِ روزہ ہے تُو اور نہ پابند نماز
204
204
176
194
بانگ درا
عشرتِ امروز
152
152
125
133
بانگ درا
عطا ہُوئی ہے تجھے روز و شب کی بیتابی
459
460
423
177
بال جبریل
عقیدہ ’عشرتِ امروز‘ ہے جوانی کا
152
152
126
133
بانگ درا
علمِ حاضر سے ہے دِیں زار و زبُوں!
462
462
426
180
بال جبریل
عَدم کو قافلۂ روز تیزگام چلا
121
121
95
96
بانگ درا
غرّۂ شوّال! اے نُورِ نگاہِ روزہدار
208
208
181
199
بانگ درا
فروزاں ہے سِینے میں شمعِ نفَس
456
457
421
174
بال جبریل
فطرت کا سرودِ اَزلی اس کے شب و روز
574
574
522
58
ضرب کلیم
فقط امروز ہے تیرا زمانہ
430
414
381
143
بال جبریل
مثلِ ایوانِ سحَر مرقد فرُوزاں ہو ترا
266
266
236
266
بانگ درا
محوِ فلک فروزی تھی انجمن فلک کی
202
202
174
191
بانگ درا
مرد بے کار و زن تہی آغوش!
605
605
555
90
ضرب کلیم
مری فطرت آئینۂ روزگار
452
453
417
169
بال جبریل
مسلم سے ایک روز یہ اقبالؔ نے کہا
250
250
222
248
بانگ درا
مشرق و مغرب کی قوموں کے لیے روزِ حساب!
705
705
650
218
ارمغان حجاز
معتمدؔ اشبیلیہ کا بادشاہ اور عربی شاعر تھا۔ہسپانیہ کے ایک حکمران نے اس کو شکست دے کر قید میں ڈال دیا تھا۔ معتمدؔ کی نظمیں انگریزی میں ترجمہ ہوکر “وِزڈم آف دی ایسٹ سِیریز” میں شائع ہو چکی ہیں
425
428
393
137
بال جبریل
مومن پہ گراں ہیں یہ شب و روز
602
602
550
88
ضرب کلیم
مَیں اپنی تسبیحِ روز و شب کا شُمار کرتا ہوں دانہ دانہ
457
458
421
175
بال جبریل
مَیں زمیں پر خوار و زار و دردمند
471
471
433
189
بال جبریل
میری قسمت میں ہے ہر روز کا مرنا جینا
112
112
85
85
بانگ درا
میرے آقا! وہ جہاں زیر و زبر ہونے کو ہے
708
708
653
222
ارمغان حجاز
ناآشنا ہے قاعدۂ روزگار سے
278
278
249
280
بانگ درا
نماز و روزہ و قربانی و حج
427
414
381
139
بال جبریل
نہ سیَہ روز رہے پھر نہ سیَہ کار رہے
87
87
55
46
بانگ درا
نہ ہو تو مردِ مسلماں بھی کافر و زندیق
374
370
327
54
بال جبریل
نہیں زندگی سلسلہ روز و شب کا
743
743
682
265
ارمغان حجاز
وہ بھی حیرت خانۂ امروز و فردا ہے کوئی؟
70
70
39
25
بانگ درا
وہ خود فراخیِ افلاک میں ہے خوار و زبُوں
367
364
319
43
بال جبریل
وہ یہودی فِتنہ گر، وہ روحِ مزدک کا بُروز
707
707
652
221
ارمغان حجاز
وہی ہے صاحبِ امروز جس نے اپنی ہمّت سے
364
362
316
40
بال جبریل
پروتی ہوں ہر روز اشکوں کے ہار
67
67
36
22
بانگ درا
چمن افروز ہے صیّاد میری خوشنوائی تک
129
129
102
106
بانگ درا
کتنی سُرعت سے بدلتا ہے مزاجِ روزگار
707
707
652
221
ارمغان حجاز
کرے گی داورِ محشر کو شرمسار اک روز
397
393
357
95
بال جبریل
کُلفتِ غم گرچہ اُس کے روز و شب سے دُور ہے
183
183
156
169
بانگ درا
کہ آتی نہیں فصلِ گُل روز روز
449
450
415
166
بال جبریل
کہ ہے مروُر غلاموں کے روز و شب پہ حرام
671
671
621
162
ضرب کلیم
کہا درخت نے اک روز مُرغِ صحرا سے
494
493
455
216
بال جبریل
کیا تلخ ہے روزگارِ انساں!
153
153
127
135
بانگ درا
کیا تم سے کہوں کیا چمن افروز کلی ہے
244
244
215
241
بانگ درا
کیا شے ہے، کس امروز کا فردا ہے قیامت
717
717
661
234
ارمغان حجاز
کیوں سیَہ روز، سیَہ بخت، سیَہ کار ہوں میں؟
87
87
55
46
بانگ درا
گائے اک روز ہوئی اُونٹ سے یوں گرمِ سخن
320
320
288
331
بانگ درا
ہاتِف نے کہا مجھ سے کہ فردوس میں اک روز
274
274
244
276
بانگ درا
ہم بندِ شب و روز میں جکڑے ہُوئے بندے
431
433
398
145
بال جبریل
ہَوائے دشت و شعیب و شبانیِ شب و روز!
589
589
537
74
ضرب کلیم
ہے ترے امروز سے ناآشنا فردا ترا
211
211
184
203
بانگ درا
ہے کہاں روزِ مکافات اے خُدائے دیر گیر؟
739
739
678
259
ارمغان حجاز
یاس کے عُنصر سے ہے آزاد میرا روزگار
224
224
196
217
بانگ درا
یہ تلاشِ متصّل شمعِ جہاں افروز ہے
54
54
25
7
بانگ درا
یہ سحَر جو کبھی فردا ہے کبھی ہے امروز
526
526
476
6
ضرب کلیم
یہ پریشاں روزگار، آشفتہ مغز، آشُفتہ مُو
709
709
654
223
ارمغان حجاز
یہ ہے مقصدِ گردشِ روزگار
456
457
421
174
بال جبریل
“غنیؔ! روزِ سیاہِ پیرِ کنعاں را تماشا کُن
207
207
180
199
بانگ درا