تِیاتَر | |
تری خودی سے ہے روشن ترا حریمِ وجود حیات کیا ہے، اُسی کا سُرور و سوز و ثبات بلند تر مہ و پرویں سے ہے اُسی کا مقام اُسی کے نُور سے پیدا ہیں تیرے ذات و صفات حریم تیرا، خودی غیر کی! معاذاللہ دوبارہ زندہ نہ کر کاروبارِ لات و منات یہی کمال ہے تمثیل کا کہ تُو نہ رہے رہا نہ توُ تو نہ سوزِ خودی، نہ سازِ حیات |