آزادیِ نسواں | |
اس بحث کا کچھ فیصلہ مَیں کر نہیں سکتا گو خوب سمجھتا ہوں کہ یہ زہر ہے، وہ قند کیا فائدہ، کچھ کہہ کے بنوں اَور بھی معتوب پہلے ہی خفا مجھ سے ہیں تہذیب کے فرزند اس راز کو عورت کی بصیرت ہی کرے فاش مجبور ہیں، معذور ہیں، مردانِ خِرد مند کیا چیز ہے آرائش و قیمت میں زیادہ آزادیِ نِسواں کہ زمرّد کا گُلوبند! |