صفحہ اوّل
مقصود٭
(سپنوِزا)
نظر حیات پہ رکھتا ہے مردِ دانش مند
حیات کیا ہے، حضور و سُرور و نُور و وجود
(فلاطُوں)
نگاہ موت پہ رکھتا ہے مردِ دانش مند
حیات ہے شبِ تاریک میں شرر کی نمود
حیات و موت نہیں التفات کے لائق
فقط خودی ہے خودی کی نگاہ کا مقصود