حال ومقام | |
دل زندہ و بیدار اگر ہو تو بتدریج بندے کو عطا کرتے ہیں چشمِ نِگَراں اور احوال و مقامات پہ موقوف ہے سب کچھ ہر لحظہ ہے سالک کا زماں اور مکاں اور الفاظ و معانی میں تفاوت نہیں لیکن مُلّا کی اذاں اور، مجاہد کی اذاں اور پرواز ہے دونوں کی اسی ایک فضا میں کرگس کا جہاں اور ہے، شاہیں کا جہاں اور |