بسم اللہ الرحمن الرحیم | |
میری نوائے شوق سے شور حریمِ ذات میں غلغلہ ہائے الاماں بُت کدۂ صفات میں | |
حُور و فرشتہ ہیں اسیر میرے تخیّلات میں میری نگاہ سے خلل تیری تجلّیات میں | |
گرچہ ہے میری جُستجو دَیر و حرم کی نقش بند میری فغاں سے رستخیز کعبہ و سومنات میں | |
گاہ مری نگاہِ تیز چِیر گئی دلِ وجُود گاہ اُلجھ کے رہ گئی میرے توہّمات میں | |
تُو نے یہ کیا غضب کِیا، مجھ کو بھی فاش کر دیا مَیں ہی تو ایک راز تھا سینۂ کائنات میں! |