![]() |
| ٭ | |
| تعلیمِ مغربی ہے بہت جُرأت آفریں پہلا سبَق ہے، بیٹھ کے کالج میں مار ڈِینگ | |
| بستے ہیں ہند میں جو خریدار ہی فقط آغا بھی لے کے آتے ہیں اپنے وطن سے ہِینگ | |
| میرا یہ حال، بُوٹ کی ٹو چاٹتا ہوں میں اُن کا یہ حکم، دیکھ! مرے فرش پر نہ رِینگ | |
| کہنے لگے کہ اُونٹ ہے بھدّا سا جانور اچھّی ہے گائے، رکھتی ہے کیا نوک دار سِینگ | |