صفحہ اوّل
ساقی
نشہ پِلا کے گِرانا تو سب کو آتا ہے
مزا تو جب ہے کہ گِرتوں کو تھام لے ساقی
جو بادہ کش تھے پُرانے، وہ اُٹھتے جاتے ہیں
کہیں سے آبِ بقائے دوام لے ساقی!
کٹی ہے رات تو ہنگامہ گُستری میں تری
سحَر قریب ہے، اللہ کا نام لے ساقی!