صفحہ اوّل

رقص
چھوڑ یورپ کے لیے رقصِ بدن کے خم و پیچ
رُوح کے رقص میں ہے ضربِ کِلیم اللّٰہی!
صِلہ اُس رقص کا ہے تشنگیِ کام و دہن
صِلہ اِس رقص کا درویشی و شاہنشاہی!