صفحہ اوّل

تِیاتَر
تری خودی سے ہے روشن ترا حریمِ وجود
حیات کیا ہے، اُسی کا سُرور و سوز و ثبات
بلند تر مہ و پرویں سے ہے اُسی کا مقام
اُسی کے نُور سے پیدا ہیں تیرے ذات و صفات
حریم تیرا، خودی غیر کی! معاذاللہ
دوبارہ زندہ نہ کر کاروبارِ لات و منات
یہی کمال ہے تمثیل کا کہ تُو نہ رہے
رہا نہ توُ تو نہ سوزِ خودی، نہ سازِ حیات