صفحہ اوّل

٭
ترے سِینے میں دَم ہے، دل نہیں ہے
ترا دَم گرمیِ محفل نہیں ہے
گزر جا عقل سے آگے کہ یہ نُور
چراغِ راہ ہے، منزل نہیں ہے